عدو کو زیر کرنے کی مہارت چھین لی کس نے
میرے اہل حرب سے یہ جسارت چھین لی کس نے
ڈرے سہمے سے رہتے ہیں نہیں اٹکھیلیاں کرتے
میرے معصوم بچوں سے شرارت چھین کس نے
جو اپنی جان تک اک دوسرے پر وار دیتے تھے
میری امت کے لوگوں سےاخوت چھین لی کس نے
یہاں وحشت وہاں دہشت ہے ہر سو طلم کی بارش
میرے پر امن لوگوں سے ہے راحت چھین لی کس نے
یہاں نفرت ہی نفرت ہے میرے کوچوں میں گلیوں میں
میری دھرتی کے لوگوں سے محبت چھین لی کس نے
بنی بازار کی زینت حوا کی بیٹیاں دیکھو
ہے قیصر میرے لوگوں سے شرافت چھین کس نے