Add Poetry

حیاتَ گُم گشتہ۔۔۔۔چار

Poet: Tahir By: Dr Khizar Hayat Tahir, Rawalpindi

کیا یاد تجھے بھی آتے ہیں
اک لڑکی تھی اک لڑکا تھا
لڑکا جب تعلیم کا اپنی سال مکمل کرتا تھا
اور ترقی کر کے وُہ تعلیم کا زینہ چڑھتا تھا
خوش خبری وُہ سب سے پہلے لڑکی کو ہی سُناتا تھا
اس کے لئے وُہ شہر سے تازہ پھول اور لڑی لاتا تھا
وُہ لڑکی جن کی رسیا تھی
بیٹھ کے پاس وُہ لڑکی کے
اُس کی آنکھیں بند کر دیتا تھا
منہ اُسکا کُھلواتا تھا
اور میٹھے سے بھر دیتا تھا
اپنے ہاتھوں اُسے کھلاتا تھا
لڑکی بھی لڑکے پہ بہت سے پھول نچھاور کرتی تھی
اور مُبارک دیتی تھی
دن اُن کے لبریزَ محبت راتوں کے خواب بھی اپنے تھے
پت جھڑ کا کوئی نام نہ تھا اور سارے رنگ بہار کے تھے
خوشیوں کے گہوارے میں ہر دم ہلکورے لیتے تھے
گلہائے مسرت لے کے بہاریں چاروں جانب رقصاں تھیں
کیا یاد تجھے بھی آتے ہیں
اک لڑکی لمبی چٹی سی اک لڑکا سانولا سانولا سا
(جا ری)

Rate it:
Views: 211
17 Sep, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets