مجھے آسرا ہے تمھارا خدایا
تو ہے بے کسوں کا سہارا خدایا
میری کشتی جاں ہے گرداب غم میں
ہو عطا عافیت کا کنارا خدایا
میری جان و دل تجھ پہ قربان خالق
تیری راہ میں سب کچھ گوارا خدایا
یہی ہے تمنا کہ مرنے سے پہلے
میں دیکھوں حرم کا نظارا خدایا
تلاطم میں آیا ہے جب بھی سفینہ
تو نے کنارے اتارا خدایا
الجھے ہوئے روز شب کا قضیہ
تو نے ہمیشہ سنورا خدایا