خاک کا پتلا کہوں یا پانی کا بلبلا کہوں
ہے پر سخت دل انساں کو کیا بھلا کہوں
نالوں کو میری سن کے پتھر ہوا ہے موم
کاٹا ہے جگر تو نے اب تجھے کیا صبا کہوں
غصے میں تھا خوشی ملی جب ملیے آپ
تم بتاؤ کچھ کہوں چپ رہوں اچھا کہوں کیا برا کہوں
سنا تھا میں نے آپ کم گو ہیں علی
بارے میں آپ کے جب وہ کیا ملا کہوں