خاک کا پتلا کہوں یا پانی کا بلبلا کہوں
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaخاک کا پتلا کہوں یا پانی کا بلبلا کہوں
ہے پر سخت دل انساں کو کیا بھلا کہوں
نالوں کو میری سن کے پتھر ہوا ہے موم
کاٹا ہے جگر تو نے اب تجھے کیا صبا کہوں
غصے میں تھا خوشی ملی جب ملیے آپ
تم بتاؤ کچھ کہوں چپ رہوں اچھا کہوں کیا برا کہوں
سنا تھا میں نے آپ کم گو ہیں علی
بارے میں آپ کے جب وہ کیا ملا کہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






