ستم دیکھتا ہے
جفا دیکھتا ہے
ظلم دیکھتا ہے
گناہ دیکھتا ہے
زمیں دیکھتی ہے
آسماں دیکھتا ہے
ستم ڈھانے والے
خدا دیکھتا ہے
جتنی کلیاں تو نے توڑی ہیں
جتنے پتے تو گراتا ہے
جتنے پھولوں کو تو کچلتا ہے
جتنے کانٹے تو بچاتا ہے
خدا دیکھتا ہے
خدا دیکھتا ہے
آگ لگی ہے گلشن گلشن
آنسو پونچے آنچل آنچل
سسکیاں ہیں یہاں ہر پل ہر پل
آتی ہیں صدائیں خون کی
کہاں ہے قاتل قاتل
آسماں پہ ہے ہر نظر
کہاں ہے مسیحا کوئی چارہ گر
خدا دیکھتا ہے
خدا دیکھتا ہے