خسارے کا سالانہ بجٹ
Poet: Haji Abul Barkat,poet By: Haji Abul Barkat,Poet/Columnist, Karachi خسارے کا ہے یہ سالانہ ملکی بجٹ
اللے تللے کا ہے یہ سالانہ بجٹ
غریب آدمی کے مشکل گزارے کا ہے بجٹ
امیر آدمی کے آرام و آسائش کا ہے بجٹ
نوٹ :- ٢٠١٢ کا یہ سالانہ پانچواں عوامی حکومت کا بجٹ
٢٩٦٠ ارب روپے کا ہے- جسکا خسارہ ١١٠٥ ارب روپے
ہے-جبکہ ٢٠١٠ میں یہ خسارہ ٦٨٥ ارب تھا-اس کے باوجود
مہنگائی کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے-ماہرین کی رائے یہ ہے کہ بجٹ
خسارے میں اضافے سے مہنگائی اور بڑھے گی کیون کہ عوام کو
کوئی رلیف نہیں ملا ہے-مزید یہ کہ ٦٣ ارب کے نئے ٹیکس لگائے
جائیں گے- اب رہائشی و تجارتی جائیداد پر کیپیٹل ویلیو ٹیکس لگے گا-
ٹکس کا اطلاق شہری جائیداد پر اور فلیتوں پر بھی ہوگا۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






