Add Poetry

خوابِ اُلفت میں جب تم سے مِل آتا ہوں

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

خوابِ اُلفت میں جب تم سے مِل آتا ہوں
تو پہرو بیٹھ کر اپنا دل جلاتا ہوں

شبِ تنہائی میں بیدار ہو کر، بستر سے
تمہارے خوابوں کی راکھ اُٹھاتا ہوں

کرب کی پیاس جب ستانے لگتی ہے
دلاسوں کے اِک گھونٹ انہیں پِلاتا ہوں

ڈسنے لگتی ہے پھر قیدِ تنہائی
خوف کے مارے دیوار سے لگ جاتا ہوں

نظر پڑتی ہے تجھ سے جُڑی چیزوں پر
تیری یادوں کے تَسلسُل میں کھُو جاتا ہوں

وقتِ ماضی کے اُسی موڑ پر کھڑے ہو کر
تجھے آواز دے کر آج بھی بُلاتا ہوں

نہیں ملتی ہے رہائ غمِ ہجراں سے
اپنے وجود کی زنجیر بھی ہِلاتا ہوں

چُپ کی وحشت میں دَم گُھٹنے لگتا ہے
تب رازداں کے دروازے کھٹکھٹاتا ہوں

مجروح ہوتی ہے محبت کی آبرؤ حُسینؔ
کسی کے سامنے جب حالِ دل سُناتا ہوں

Rate it:
Views: 330
08 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets