خوب سے خوب تر کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiخوب سے خوب تر کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
نئے نئے لوگوں کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
بچھڑ جاتے ہیں ساتھی راہوں میں اکثر
اک نئے ہمسفر کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
نہیں عادت اپنی ایک جگہ ٹھہرنے کی
نئے راستوں کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
لکھتے ہیں عشق کی داستانیں اپنی تحروں میں
اپنے اس شوق کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
یونہی گزر رہی ہے زندگی جستجو کرتے کرتے
مسافر ہیں منزلوں کی تلاش میں رہتے ہیں ہم
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






