خود کلامی

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

دنیا کے ہجوم میں آدمی اک تنکا کیا ہے
اس بحر حیا ت کی تو بتا دے انتہا کیا ہے

دعا مانگتا ہوں ہر خواہش کی پوری ہو
خبر نہیں کہ آرزو کیا ہے اور تمنا کیا ہے

جیتا ہوں شب و روز صبح و شام میں
معلوم نہیں حقیقت کیا ہےزندگی کیا ہے

مان کرخالق کو بتوں کی دوستی چاہتا ہوں
آداب بندگی سیکھو گاجب جانوں خدا کیا ہے
 

Rate it:
Views: 491
02 Aug, 2012
More Life Poetry