وہ کسی کا دل نہیں دکھاتے جو ذی شعور ہوتے ہیں
جن کی زیادہ مخالفت ہو وہی لوگ مشہور ہوتے ہیں
ان کی زندگی میں ایک دن زوال آتا ہے
جو لوگ حد سے زیادہ مغرور ہوتے ہیں
تم میرے ظاہری تبسم پہ نہ جانا اے دوست
خوشیاں بانٹنے والے خود غموں سے چور ہوتے ہیں
میرے پیاروں کی دعائیں مجھے اپنی امان میں رکھتی ہیں
ورنہ میرے رقیبوں کے حملے بھرپور ہوتے ہیں
پوری دنیا کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے
کہ اچھے کردار والوں کے دشمن ضرور ہوتے ہیں
کچھ لوگوں کو خدا واسطے کا بیر ہے اصغر سے
ایسی باتیں سوچ کر ہم اکثر رنجور ہوتے ہیں