روس کے ملک الشعراء “رسول ھمزہ توف“ کی خوبصورت نظم اس نے جب بولنا نہ سیکھا تھا اس کی ہر بات میں سمجھتی تھی اب وہ شاعر بنا ہے بہ نام خدا لیکن اب کوئی بات بری اسکی میرے پلے ذرا نہیں پڑتی ترجمہ فیض احمد فیض نسخہ ہائے وفا