دوستی شاعری
Poet: اسلم حبیب By: اشھد, Rawalpindiدوستی کو عام کرنا چاہتا ہے
خود کو وہ نیلام کرنا چاہتا ہے
بیچ آیا ہے گھٹا کے ہاتھ سورج
دوپہر کو شام کرنا چاہتا ہے
نوکری پہ بس نہیں جاں پہ تو ہوگا
اب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے
عمر بھر خود سے رہا ناراض لیکن
دوسروں کو رام کرنا چاہتا ہے
بیچتا ہے سچ بھرے بازار میں وہ
زہر پی کر نام کرنا چاہتا ہے
مقطع بے رنگ کہہ کر آج اسلمؔ
حجت اتمام کرنا چاہتا ہے
More Friendship Poetry






