Add Poetry

دکھا کے پھول وہ مجھے خار دیتا ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

دکھا کہ پھول مجھے وہ خار دیتا ہے
اب تو قسطوں میں دیدار دیتا ہے

مجھ سے ملنے کا وعدہ نہیں کرتا کبھی
ہاں فون پہ گپ شپ مار دیتا ہے

پہلے آسماں پہ چڑھاتا ہے چکنی باتوں سے
پھر جلی کٹی سنا کہ نیچے اتار دیتا ہے

زندگی بھر دولت کے سوا کچھ نہ دیا مجھے
اب نئے دوستوں کو سود پہ ادھار دیتا ہے

اصغر کی گلی سے وہ گزرتا ہے جب
اپنی پیاری اداؤں سے مجھے مار دیتا ہے

Rate it:
Views: 340
12 Dec, 2017
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets