رات کی اوقات
Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachiرات سنگ سیاہ کی دیوار
 لگ رہی ہے، مگر نہیں ہوتی
 دکھتی ہے بھیلی آسمانوں تک
 ایک حد سے ادھر نہیں ہوتی
 بس نظر ہی کے دائرے میں ہے
 اس زمیں پر کھلا ہوا ہے دن
 جس زمیں پر نظر نہیں ہوتی
 
 کالی چادر ہے بس یہ کالی رات
 کوئی چنگاری آزماؤ تو
 ظلمتوں میں پڑیں ہزار شگاف
 اک کرن ہاتھ میں جگاؤ تو
 
 خانہء شب سے نکلو اور دیکھو
 دھوپ پھیلی ہے آسمانوں پر
 نور کی لو نہیں ہوئی مدھم
 جلتا سورج کبھی نہیں بجھتا
 روشنی گل کبھی نہیں ہوتی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 