رانا جی یہ دنیا منافق بڑی ہے
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadدیکھیں یہ دنیا اک پھول جھڑی ہے
سوچیں یہ دنیا تو کانٹوں بھری ہے
مسکاتے ہو چہرے یہ دلکش ادائیں
رانا جی یہ دنیا منافق بڑی ہے
یہ شفقت محبت ہائے میرے مالک
دلوں میں نفرت کی آگ جل رہی ہے
اگر ہو منافق تو سب کچھ تمہارا
یہ دنیا کے مسئلے ڈونٹ وری ہے
یہ آگے یہ پیچھے یہ تیرا یہ میرا
یہ تھالی کا بینگن گھڑی دو گھڑی ہے
لالچی بے ایمان خریدار سارے
یہ سچائی یہ اچھائی کھڑی کی کھڑی ہے
سمجھتے نہیں ہیں یہ ایمان والے
یہ دنیا تو ساجد گھڑی دو گھڑی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






