زندگی جیسے خواب کی صورت
دشت میں اک سراب کی صورت
مجھ کو رہنے دو گم خیالوں میں
چشم جاناں میں آب کی صورت
ایک عرصہ سے پڑھ رہا ہوں میں
تیرا چہرا کتاب کی صورت
پھول سارے چمن میں اچھے ہیں
تو ہے لیکن گلاب کو صورت
چاند تنہا ہے میں بھی تنہا ہوں
یہ ہے لمحہ عذاب کی صورت
سارے بے نور ہوگئے اختر
دیکھ کر آفتاب کی صورت