زندگی الفت احساس کا نام نہیں یہ تو ہے آغوش بندش ہر وہ جو کہتا ہے زندگی کی بہار میں کہ ہے سب کچھ میرا نذر اندش اک دن لوٹ جانا ہے سب ہی کو بھول بیٹھا ہے مگر انسان قبر آتش