زندگی میں اپنی کچھ ایسا کام کر جاؤ
صبح تو ہوتی ہے، تم روشن شام کر جاؤ
اپنی خوشی کی خاطر دوسروں کو غم نہ دے کوئی
اس طرح کی رسم کوئی زمانے میں عام کر جاؤ
مرنے کے بعد بھی لوگ ترا ذکر کریں اچھے لفظوں میں
زندگی میں اونچا اس قدر اپنا تم نام کر جاؤ
لب پہ چھائے ہنسی اور دور ہو جائیں سارے غم
محبت بھرا ایسا کچھ کاشف اپنا کلام کر جاؤ