زندگی اِک بُحر ہے، دن رات ہیں لہریں
گُدازوسوز کی حسیں سوغات ہیں لہریں
سر ِگرداب وہ ترجماں ہیں میری جیسے
گرفتار ِ تلاطم میرے حالات ہیں لہریں
اِک محّور سے اُبھرنا پھر بے نشاں ہونا
میری ہم روِش ، ہم ذات ہیں لہریں
میرے جنوں کی عطا ہے یہ سوز ِرواں
کچھ اور نہیں میرے جذبات ہیں لہریں
سوچو تو بڑی جاں پرور ہیں رضا جی
جھیلو تو جاں لیوا سی آفات ہیں لہریں