زندگی تیرے مکتب سے شب و روز ملےدرس
نت نۓ انداز سے صبح سے شام ہونے تلک
کافی مواد ہو حاصل تلمیذ طلب کی فہم کو
گر ہو فکر و مشاہدہ صبح سے شام ہونے تلک
ندامت کے ساگر میں ڈوبا کبھی ابھرا غفلت پر
لاعلمی پےخطا وار ہوا صبح سے شام ہونے تلک
شب و روز صفحہ ہستی سے اپنے مٹنے تلک
طالب ہوں اللہ بخشش کا صبح سے شام ہونےتلک