دن میں دیپ جلاۓ نہیں جاتے یوں مقدر مٹاۓ نہیں جاتے دھوپ چاہے جدھر سے بھی آۓ گھنے پیڑوں کے ساۓ نہیں جاتے عثمان زندگی جو سبق سکھاتی ہے وہ کتابوں میں پڑھاۓ نہیں جاتے