بام حسرت کے یوں سجاتے ہیں دونوں ملتے ہیں غم منات دل کے قرطاس پر سدا وشمہ تیری تصویر ہی بناتے ہیں ہم کو تنہا وہ چھوڑنے والے چشم- حیرت سے دیکھے جاتے ہیں زندگی کی ہر دعا کے سامنے تم کو مانگا ہے خدا کے سامنے