زندگی کے بعد کی بھی کیا زندگی ھو گی

Poet: AIK BANDA By: AIK BANDA, London

زندگی کے بعد کی بھی کیا زندگی ھو گی
نہ خوف نہ ڈر نہ شکوہ نہ گلہ
نہ انتظار کی زحمت ن بے وفائ کا ڈر
نہ قرض دینے کی نوبت نہ قرض خواہ کی آمد

نہ بر تری کی خواہش نہ نہ کمتری کا خوف
نہ حاسدین کا ہجوم نہ آستین کے سا نپ
نہ وہ رات بھر کا جاگنا نہ وہ صبح کا انتظار
نہ کسی کا انتظار کرنا نہ کسی کو انتظار کرانا

نہ خواہشات کا جنجھٹ نہ زر کی ھوس
نہ زن کے مسائل نہ زمین کی خاہش
زندگی کے بعد کی بھی کیا زندگی ھوگی

Rate it:
Views: 511
20 Jul, 2012
More Life Poetry