زندگی کے صحرا میں ہے یوں ہر بشر تنہا
Poet: rafique jabir By: kazmain, karachiزندگی کے صحرا میں ہے یوں ہر بشر تنہا
جیسے تیز آندھی میں شمع راہگذر تنہا
راہ شوق میں تیرے 'صد رفیق و صد ہمدم
میں نے طے کیا لیکن' یہ گٹھن سفر تنہا
تاب دید لا ے گی ' کب تلک خدا جانے
کثرت نظارہ ہے اور یہ نظر تنہا
یہاں خوشی کا ساتھی ہے ' نے شریک غم کوئ
گریہ ابر کا تنہا ' خندہ صحر تنہا
سورش جہان میں ہر آدمی اکیلا ہے
جیسے باد -و- باراں میں ہو شجر شجر تنہا
قافلا امیدوں کا راہ میں لوٹا سارا
ریہ کیا تھکا ہارا 'دل سا راہبر تنہا
ہمسفر شکستہ پا ' تیرگی میں گم جاتہ
یہ مسافت شپ ہو ' کیسے مختصر تنہا
عزم صد سفر لیکر شوق سنک در لیکر
پھر راہا ہے دیوانا ' کیوں نگر نگر تنہا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






