درد جو میرے دل میں ہے کیسے بیان کروں
بچھڑ گئی مجھ سے ہمت اُسے کہاں تلاش کروں
نہ راستوں کی خبر نہ منزلوں کا پتہ
کہاں ہے ٹھکانہ میرا کس سے سوال کروں
زندگی کے جال میں الجھ گئی ہوں اس قدر
کہ خود کو آزاد کروانے کی کوشش میں ہوں دن رات
مگر
دیکھو تم قسمت میری
نہ ہی راستہ کوئی واپسی کا
نہ راستہ دکھائی دے اگے بڑھنے کا
بس بیٹھی دیکھ رہی ہوں اور مُنتظر ہوں کسی معجزے کی
ایک بات کہوں سنو گے کیا
تم جِسے سمجھتے ہو زندگی درحقیقت وہ ہے اک بےبسی
زندگی یعنی بےبسی