زندہ ہے بھٹو زندہ ہے ،پائندہ ہے ،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
کبھی کسی نے مڑ کر نہ دیکھا، کہاں گرا کوئی بدنصیب
ایک تھے بھٹو جنہوں نے دیکھا، بلکتا، سسکتا مزدور غریب
جینے کا سہارا کچھ پایا، ہوگئے جب ہم انکے قریب
غریب و مزدور کو گلے لگا کر بولے سن لو میرے حبیب
جو اس دم رہبر ہے تیرا ،تیرے گھر کا باشندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے،پائندہ ہے،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
ہر نفس وطن کا ہے میرا وجود،اپنی راہ رخ سمت صعود
اعلیٰ ادنیٰ سب شانہ بشانہ، نہ کوئی ایاز نہ محمود
میں ہوں بھٹو میرا وعدہ جہد و جدت تا حد و جود
سچی محنت،سچی لگن ہو،نہ چاہئے جھوٹا نام و نمود
ہر دم میری آنکھوں میں، مسکان تمہارا رقصندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے، پائندہ ہے،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
خیر خدا کی مرضی تھی،یا دنیا کی خود غرضی تھی
وہ عہد مکمل کر نہ سکے،نہ جانے کس کی مرضی تھی
بعد میں چل کر بھید کھلا، وہ ظالم عدالت کی مرضی تھی
پھانسی کے تخت پے آکر بھی، معصوم کی بس یہ مرضی تھی
مایوس نہ ہو ائے ہم وطنو! کچھ آس ابھی آئندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے، پائندہ ہے،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
وہ آس شہید بے نظیر بنی، دنیا کے لئے مہابیر بنی
چوک نہ تھی نشانے مین، وہ ایسی کمان کی تیر بنی
ہر صوبے کو باندھ لیا، کیا خوب عجب زنجیر بنی
جب وقت شہادت آپہنچا،ہائے کیسی نحس تدبیر بنی
نہ رہیں اگرچہ دنیا مین، پر نام انکا رخشندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے، پائندہ ہے،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
بھٹو اپنے تھے ذوالفقار، بے نظیر بنی تھیں انکی دھار
ہر سو جلوہ چھایا تھا،تھی آئی پھولوں پے نکھار
نہ آسکا رونق دوبارہ،آئی گئی جانے کتنی سرکار
اب بھی ہم مایوس نہیں، مل جائے روٹی،کپڑا و گھربار
زرداری کی کوشش ہے، مقصد کا خدا دہندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے، پائندہ ہے،زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
5 ویں برسی پر خراج عقیدت