اے کاش کربلا کی حقیقت ہم جان پاتے تو آج یوں ہر محاز پر نہ ہار جاتے نواسہ رسول سچ پر ڈٹ گے تھے چٹان کی طرح ہم جیسے تو چند سکوں کے عوض ہی ہیں بک جاتے بس ہر طرف پھیل گئی نمود و نمائش کی بو ورنہ زیارت پر جاکر بھی دنیا ساتھ لے جاتے؟