سب راہیں کھوں گئی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

سب راہیں کھوں گئی کہ
میں منزل کی تلاش میں ہوں

کون ہے میرا ہمسفر زندہ
میں جس کی آس پے ہوں

بن خطاء تو سزایئں نہیں ملتی لکی
شاید ! میں اپنی خطاوں کے عذاب میں ہوں

اب ڈھنڈوں کہا میں خود کو
کہ دنیا کی بہیڑ میں گمنام ہوں

میرے ساتھی کتنے آگئے نکل گئے
کہ میں اب تک ماضی میں آباد ہوں

تقدیر کو دوش دوں یا اپنا قصور ڈھنڈوں
میں تو دونوں کے ہاتھوں لاچار ہوں

جس سے بھی محبت کی دل و جان وار دی
اور غضب تو یہ کے ُاسی شخص سے بدنام ہوں

جس کی آس لیے جینے کی دعا کرنے لگے
ُاس نے توڑا ہے ایسا ، کہ مرنے پے تیار ہوں

ہر کوئی جوڑ کر توڑتا رہا لکی یہاں
کس کا ذکر کروں کہ سب کے ہاتھوں شکار ہوں

Rate it:
Views: 470
10 Apr, 2012
More Life Poetry