Add Poetry

ستمگر (دوبارہ)

Poet: UA By: UA, Lahore

توڑ جاتے ہیں کھلونا جان کر یہ دل ستمگر
دل پہ کرتے ہیں نئے نئے وار مسلسل ستمگر

آج دل کی بات کہنے دو مجھے نہ روکو
دل پہ لگے زخم دِکھانے دو مجھے نہ ٹوکو
ستم کر کے وہ ہر ستم سے انجان رہتے ہیں
ہم بھی اپنی جان پہ جو سارے تم سہتے ہیں
آنکھوں میں جاری اشک سب کو نظر آتے ہیں
دل کا رونا وہ ستم گر دیکھ نہیں پاتے ہیں

کبھی کبھی میرا چہرہ حسین بناتی ہیں
کبھی کبھی تو میری آنکھیں مَسکراتی ہیں
لیکن ستمگروں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی ہیں
ایسے مسلتے ہیں میرے جذبات کو پل پل ستمگر

توڑ جاتے ہیں کھلونا جان کر یہ دل ستمگر
دل پہ کرتے ہیں نئے نئے وار مسلسل ستمگر

Rate it:
Views: 327
27 Aug, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets