Add Poetry

سراب کا جنگل

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

ترے کوچے کی بہاروں کے موسم
آس کا مسکن
مضطرب روحوں کا گلشن ٹھرے
سوچتا ہوں
مری وفا کے مروارید
ترے دامن سے کیوں بچھڑے
کیوں راکھ ہوءے
کیوں خاک ہوءے
ترے وعدوں کے سیپ
دکھ کی کتھا کیوں کہتے ہیں
پھر کوئ جیون بستی سے کہتا ہے
ایسا تو ہوتا ہے
ایسا تو ہونا ہے
یہ دنیا سراب کا جنگل
جو کل تھا آج کہاں
کل بےکل تھا بےکل رہے گا
جیون بستی کی یہی روایت رہی ہے
یہی دستور رہے گا

 

Rate it:
Views: 312
03 Dec, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets