کونین کے دولہا کا ، گھر بار کبھی دیکھیں
اللہ کا کرم ہو ، تو دربار کبھی دیکھیں
جن راستوں پہ چل کے آقاﷺ تھے حرا جاتے
وہ راہ کبھی دیکھیں ، وہ غار کبھی دیکھیں
اے کاش زیارت ہو حاصل علیؓ عثماںؓکی
سرکار ﷺکے پہلو میں دو یارؓ کبھی دیکھیں
گو مسجدِ نبوی کی ہر شے ہی نرالی ہے
روضے سے جڑا اسکا مینار کبھی دیکھیں
دکھ کا جو مداوا ہیں ، جو ملجا غریبوں کے
غم بانٹتا ہے سب کے ، غمخوار کبھی دیکھیں
جس شہر کی اللہ نے ، کھائی ہے قسم مفتی
وہ کوچہ و گلیاں وہ ، کوہسار کبھی دیکھیں
عصیاں ہیں عیاں انﷺ پروہ عیب چھپاتے ہیں
ہر گام پہ وہﷺ ہم کو ، آتش سے بچاتے ہیں
اظہار عقیدت کا ، صدیق ؓ نے سکھلایا
ہم چوم کے نامِ نبی آنکھوں سے لگاتے ہیں
ہیں خوشیاں بپا ہر سو ، آقا ﷺکی ، ولادت کی
جز شیطاں کے سب ہی تو میلاد مناتے ہیں
یہ عشقِ شہِ والا ، منزل ہے ، کٹھن یارو
سر کرنے کو دیوانے ، سر اپنے کٹاتے ہیں
یہ وصف ہے ربانی ، اور خو ہے ملائک کی
ہم گیت درودوں کے دن رات جو گاتے ہیں
ہے دونوں جہاں انکے جو ، جانِ جہاں بھی ہیں
معطی ہمیں دیتا ہے ، سرکار ﷺدلاتے ہیں
پنجتن کے گھرانے سے ، یہ قیمتِ دیں پوچھو
سب جان سے جاتے ہیں تب دین بچاتے ہیں
وہ شان ہے دی مولا ، مدنی مرے آقاﷺ کو
ھم امتی ہونے میں ، پھولے نہ سماتے ہیں
عصیاں ہیں عیاں انﷺ پروہ عیب چھپاتے ہیں
ہر گام پہ وہﷺ ہم کو ، آتش سے بچاتے ہیں
اظہار عقیدت کا ، صدیق ؓ نے سکھلایا
ہم چوم کے نامِ نبی آنکھوں سے لگاتے ہیں
ہیں خوشیاں بپا ہر سو ، آقا ﷺکی ، ولادت کی
جز شیطاں کے سب ہی تو میلاد مناتے ہیں
یہ وصف ہے ربانی ، اور خو ہے ملائک کی
ہم گیت درودوں کے دن رات جو گاتے ہیں
ہے دونوں جہان انکے جو ، جانِ جہاں بھی ہیں
معطی ہمیں دیتا ہے ، سرکار ﷺدلاتے ہیں
پنجتن کے گھرانے سے ، یہ قیمتِ دیں پوچھو
سب جان سے جاتے ہیں تب دین بچاتے ہیں
وہ شان ہے دی مولا ، مدنی مرے آقاﷺ کو
ھم امتی ہونے میں ، پھولے نہ سماتے ہیں
ہو خواہشِ بے پایاں ، پینے کی مے ء وحدت
آیاتِ قرآنی کا ، وہ جام پلاتے ہیں
یہ عشقِ شہِ والا ، منزل ہے ، کٹھن مفتی
سر کرنے کو دیوانے ، سر اپنے کٹاتے ہیں