سونے کی چڑ�یا
Poet: Riffat Yasmin By: Riffat Yasmin, jhelumگھر کی تقدیر بدلنے کےلیے
ایک دن گھر سے وہ باھر نکلی
وہ اکیلی لڑکی
کتنی جانوں کا بوجھ تھا اس پر
طنز کے تیر
بھی چلے اس پر
پر نا وہ لڑکھڑائ نہ پگھلی
کسی کی میٹھی باتوں سے
کسی کی سختیوں سے
بھت سے لوگوں نے
بھکایا اسے
اور
بھت ساروں نے بھٹکایا اسے
پر وہ اپنی ھی دھن میں
چلتی گیی
ایک انجان کٹھن رستے پر
اور پھر مل گیی
اسے منزل
اس کے سب فرض بھی ھوءے پورے
ایک دن
یوں ھوا کے وہ بولی
کیا میں آزاد ھوں
کہ جی لوں میں
اپنی وہ زندگی
جو میں نے کبھی
وقت کے ھاتھ میں گروی رکھ دی
کہ کبھی بعد میں
میں جی لوں گی
پر نہ اس کو کوءی اشارہ ملا
اس کی نیہ کو نہ کنارہ ملا
بن چکی تھی وہ سونے کی چڑیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






