اگر تم ساتھ ہوتے
اگر تم پاس ہوتے
تو سوچو ذرا کیسا ہوتا
یہ زندگی گلزار ہوتی
یہ دھوپ بھی چھاؤں ہوتی
یہ تلخی بھی مٹھاس ہوتی
یہ مات بھی جیت ہوتی
یہ خزاں بھی بہار ہوتی
تو سوچو ذرا
گر تم پاس ہوتے
تو دل کو قرار ہوتا
مگر اے جاناں
نہ وہ قربت‘ نہ وہ الفت
یہ سب تو اک خیال ہے
محض دل کا بہلاوا۔۔۔۔
مگر پھر بھی جاناں
اگر ایسا ہوتا
تو سو چو کیسا ہوتا ؟؟ ؟