Add Poetry

سوچو یارو اب کیا ہوگا

Poet: purki By: m.hassan, karachi

تحریک انصاف کا چرچا ہوگا
ہر ایک کے ساتھ انصاف ہوگا

پرانے سیاستدان سب عجائب گھر میں ہونگے
دہشت گرد بھتہ خور اور لٹیرے جیلوں میں ہونگے

روٹی کپڑا اور مکان ہوگا
ہر بھوکے کا ساماں ہوگا

بجلی پانی اور تعلیم ملے گی
جنت اسی دنیا میں ملے گی

سب انساں مل جل کر رہیں گے
تعصب،تفرقہ بازی نام کو نہ ہوگا

سب کو اس کا حق ملے گا
سب کو روزگار اور سکھ ملے گا

سب کے لئے تعلیم عام ہوگی
اک ہی نصاب اور حساب ملے گا

سکول کالچ اور یونیورسٹیاں ہوں گی
سب کو داخلہ عام ملے گا

ہسپتالوں میں دوائیاں عام ملیں گی
خاص و عام سب برابر ہونگے

کوئی نہ سڑکوں پر بھوکا مرے گا
ہر چوک پرمفت ہوٹل ہونگے

کوئی مسیحا علاچ سے انکار نہ کرے گا
سب مریضوں کے لئے علاج مفت ہوگا

نفرت،تعصب قتل وغارتگری کا نام و نشاں نہ ہوگا
ہر طرف امن و اخوت، محبت اور بھائی چارہ ہوگا

ہرے پاسپورٹ کا بول بالا ہوگا
ہر کوئی اس کی تمنا کریں گے

گرین پاسپورٹ گرین کارڈ ہوگا
ہر جگہ سگنل فری ملے گا

ہر کوئی اس ملک میں آئے گا
تو لندن اور امریکا کا کیا ہوگا

سارا ملک خالی ہوجائے گا
سب کا رخ پاکستان کی طرف ہوگا

کاش کہ یہ سب سچ ہو جائے
اس وقت پرکی تیرا کیا حال ہوگا

سوچو یارو پھر کیا ہوگا
سب ناچے گا اور گائے گا

 

Rate it:
Views: 390
10 Jul, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets