تھی کس کو خبر اتنے بگڑ جائیں گے حالات ہم ذہنوں کا توازن تو کبھی کھو نہیں سکتے بویا تھا کبھی ہم نے جو کاٹیں گے اسی کو سوچوں کی نئ فصل تواب بو نہیں سکتے