Add Poetry

سیاستدان

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

دیکھو! دیکھو
ایک مداری
گائوں میں اپنے آیا ہے
رنگ برنگے کاغٍذ جھنڈے
ساتھہ میں اپنے لایا ہے
وہ کہتا ہے
سب کردے گا
سپنے سارے سچ کردے گا
بھوکے ننگے نہیں رہیں گے
حوس، مظالم ختم کریں گے
وہ کہتا ہے
ہم کو اپنا حق ملے گا
علم کا ہر سو باب کھلے گا
فصلیں منڈی تک جائیں گی
نہریں فصلوں تک آئیں گی
وہ کہتا ہے
‘ میں ہی ہوں نجات دہندہ‘
وہ کہتا ہے
‘میں ہوں مسیحا‘
سالوں میں جو زخم لگے ہیں
زخموں کا مرہم وہ بن کر
کاری، ہلکا زخم بھرے گا
وہ کہتا ہے
پھول کھلا کر کیاری کیاری
دھرتی کے ماتھے کو سجا کر
دل کو سب کے خوش کرے گا
وہ کہتا ہے
بے رنگ، سوکھے دیس میں اپنے
رنگوں کی برسات کرے گا
گلی گلی میں، نکڑ، نکڑ
سبز ہلالی پرچم لگے گا
پھر کہتا ہے
شرط یہی ہے
‘جو کہتا ہوں کرتے جائو‘
آنکھوں میں سپنے یہ سجا کر
میرے پیچھے چلتے آئو
گھروں میں اپنے، نکڑ، نکڑ
میرے پرچم کو لہرائو
دہن کو تالو سے لگا کر
دل میں یہ آس جگائو
‘میں ہی کروں گا‘
‘میں ہی کروں گا‘

Rate it:
Views: 454
31 Oct, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets