شا عر اپنے قلم سے کلام لکھتا ہے
Poet: shumaila mumtaz By: shumailamumtaz, Faisalabadشا عر اپنے قلم سے کلام لکھتا ہے
جبر لکھتاہے صبر لکھتاہے
شبنم کا قطرہ
اورسپاہی کی تلوار لکھتا ہے
ہاں
شاعرکلام لکھتا ہے
محبت لکھتاہے جدائی لکھتا ہے
وصل کی مہربانیاں بے مثال
محبوب کو قاتل بھی لکھتاہے
روز بکنے والی عورتوں کے آنسؤں سے
غربت لاچاری بے کسی لکھتا ہے
ہاں
شاعر کلام لکھتا ہے
کا فر ہے
صنم کو خدا لکھتا ہے
بت پر ست ہے انسان
انسانوں کو پوجھتا ہے
پھول کو تیر
نگاہ کو وار لکھتاہے
ہاں
شاعر کلام لکھتاہے
غریب کو لاچار
امیر کو مکار لکھتا ہے
تخت کاسیاست حسن ہے
بادشاہ کو گدا لکھتا ہے
روزبلک بلک کرسو گئی کسی کی اولاد بھو کی
یہ انسان کو چالباز لکھتا ہے
ہاں
شا عر کلام لکھتا ہے
شراب کو جوانی یار کبھی یار کو شراب
نشو ں کا خمار لکھتا ہے
کبھی روٹھی ہوئی صبح کو بادل میںچھپا دیکھ کر
کھبی سورج کا کمبل تو کبھی بے کا ر لکھتا ہے
ہاں
شاعر کلام لکھتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






