زندگی بھر تجھ سے شکوہ نہ گلہ ہوتا وعدہ جو کبھی کر کے تو ہم سے ملا ہوتا تجھ ہی پہ ناز تھا تو نے ہی رسوا کر ڈالا تو نے تو میرے دوست ایسا نہ کیا ہوتا نگاہ تجھ سے ملا کر اپنا زیاں کر بیٹھے نہ چاک ہوتا گریباں نہ دامن ہی جلا ہوتا