لُوٹنے کھسوٹنے اور مفادات کی دوڑ نے
اسلامی جمہوری ملک کوچرا گاہ بنادیا
لب کھولتے ہی نہیں میرے ملک کے لوگ
مفاد پرستوں نے ملک کو تماش گاہ بنا دیا
جمہوریت اور مارشل لاء کی رسّہ کشی نے
میرے وطن کو ایک کٹھن تجربہ گاہ بنا دیا
دین کے نام پر طرح طرح کے ٹولے بنا کر
دین فروشوں نے اسلام کو رزم گاہ بنا دیا
قانوں اور عدالتوں کی بے بسی نے پُرکی
پاکستان کو مجرموں کے لئے آماجگاہ بنادیا
سرکاری سکولوں کو بھینسوں کا باڑا بنا کر
شہنشاہِ جالب نے پنجاب میں دانش گاہ بنادیا
چُن چُن کے قتل کردیا شہر کے علماء اور استادوں کو
عرصے سے ظالموں نے میرے شہر کو قتل گاہ بنادیا