صحرا میں بھی پھول کھلتے ہیں
گدڑیوں میں بھی لعل ملتے ہیں
یہ دنیا ہے پیارے یہاں
ہر قدم پر نئے سراغ ملتے ہیں
گزری ہے زندگی عذاب مسلسل کی طرح مگر
دلوں میں پھر بھی امیدوں کے چراغ جلتے ہیں
چھپاو لاکھ کھل ہی جاتے ہیں
راز جو دل میں پنہا ں ہوتے ہیں
کھوکھلی ہنسی سجا کے ہونٹوں پر
درد سینے میں دبا لیتے ہیں