Add Poetry

صلہ یہی ہے کیا تجھ سے آشنائ کا

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

صلہ یہی ہے کیا تجھ سے آشنائی کا
مجھے دیا ہے جو غم یہ بے وفائی کا

تری یہ بےرخی کیارنگ لےکےآئی ہے
سزا سے کم تو نہیں فیصلہ جدائی کا

صبح کی پہلی کرن اوریہ ٹھنڈی پون
سنویہ وقت تھا پیار کی گہرائی کا

ہجر کاوقت ہے ظاہر و باطن چھوڑو
ستم کیاکافی نہین میری جگ ہنسائی کا

چھواتھا تو نے کبھی چھوڑکے جانے والے
زخم وہ آج بھی رستا ہے یوں کلائی کا

کہ جیسے خون کے آنسو بہاتی ہے شمع
کہ جیسے وقت ہو پروانے کی ودائی کا

تری تصویر کو سینے سے لگاکے ہم نے
نہ پوچھ کیسے گذ ار ا لمحہ تنہائی کا

دیاتھاجیسے دل اس نے لوٹا بھی دیا
زمانہ آ ج نہیں ہے کو ئی بھلائی کا

اشک بہتے ہیں تو کیا دل کا لہو بن کے غزل
گلہ ہے ایک قسم کا ستم روائی کا

Rate it:
Views: 402
28 Apr, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets