جبرائیل ادراک
شاہین پرواز لے گیا
سیماب بےقراری
گلاب خوشبو لے گیا
مہتاب چاندنی
خورشید حدت لے گیا
جو جس کو پسند آیا
لے گیا
تیرے پاس کیا رہا
دو ہات‘ خالی
دو آنکھیں‘ بے نور
راتوں کے خواب
بے رونق‘ بےزار
دن کے اجالے
خاموش‘ اداس
ہمالہ‘ مٹی کا ڈھیر
حرکت سے عاری
تو‘ مٹی کا ڈھیر
حرکت سے عاری