ہمیں بھی شوق ہے تجھے معتبر کر کے دیکھیں گے
اندھیری رات میں اک نئی سحر کر کے دیکھیں گے
نوازے گا تو اپنے کمال و فن سے سارے عالم کو
تیری جراتوں کے روشن سفر کو دیکھیں گے
نہیں کوئی خوف کا پہلو تیری رگوں میں بسا
تیرے صبر کے ہنر کا کمال دیکھیں گے
تو قوم و ملت کے ستونوں کا سائبان بنے
تیرے سائے میں وطن کا جمال دیکھیں گے
خدا رکھے سلامت تجھےاور خودی تیری بلند رہے
تمام رونقیں بخش کے تجھے انکا ثمر دیکھیں گے
تو دے گا سکوں راتوں کو روشنی بن کر
تیری تحریک انصاف کو بھی آزما کے دیکھیں گے