Add Poetry

تہوار نہیں ہے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Karachi

یہ موت کی مجلس کوئی تہوار نہیں ہے
غم سوگ منانا یہاں دشوار نہیں ہے

جو امن کا پرچم لیئے بنتے ہیں جہادی
بڑھکر یہاں ان سے کوئی خونخوار نہیں ہے

وحشی و درندے ہیں یہ طالب یہاں ان کو
اسلام سے الله سے سروکار نہیں ہے

بوسیدہ ستونوں کا یہ کھنڈر سا محل ہے
لگنے کا یہاں اب کوئی دربار نہیں ہے

گفتار بلند بانگ ہے دعوے ہیں زبانی
عملاً تو کوئی قابل کردار نہیں ہے

دھتکار کے محفل سے نکالا گیا جس کو
غربت کا وہ مارا تھا جو زردار نہیں ہے

پہلے ہی بسے ہیں یہاں دکھ درد کے مارے
چلنے کا ادھر خوشیوں کا بازار نہیں ہے

قانون بھی اندھا ہے عملدار ہیں معذور
پھر بھی یہ حکومت یہاں لاچار نہیں ہے

جمہور کے نعروں کے پس پردہ ہے آمر
دراصل یہ ملت کا وفا دار نہیں ہے

تو جبر کو ظالم کے رقم کرتا رہا ہے
لکھنے کا تیرا وار یہ بیکار نہیں ہے

جو ظلم کے ہاتھوں کو مروڑے یہاں اشہر
مومن کوئی ایسا یہاں جی دار نہیں ہے

Rate it:
Views: 303
21 Jan, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets