غریب کے لئے ان کا گھر آجکل جہنم سے کم نہیں
قبر اور دوزخ انکے لئے کسی جنت سے کم نہیں
میری دعا ہے کسی شریف کو بد زبان بیوی کبھی نہ ملے
کیونکہ زبان درز بیوی کسی آفت سے کم نہیں
یوں گھر میں مفت کی روٹیاں توڑ کر لڑکتا رہتا ہے
ایسے ناکارہ شوہر کسی فٹ بال سے کم نہیں
ایسے اولاد سے تو بہتر ہے یونہی رہے بے اولاد
نافرماں آوارہ بچے کسی لعنت سے کم نہیں
غریب ملک میں پیدا ہونا بھی ایک جرم ہے
کوئی بھی سنگین جرم غربت سے کم نہیں
کوشش کرکے بدل ڈالو اس لوٹ کھسوٹ کے نظام کو
اب عوام ہی بدل دیں شاید کیونکہ لیڈروں میں دم نہیں
چاروں موسم،سمندر،دریا،پہاڑ،جنگل اور صحرا
سب کچھ یہاں موجود ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں
پاکستان کے عوام مخلص،وفادار اور ہیں جفاکش
لیکن افسوس یہاں کے لیڈر کسی چیٹر سے کم نہیں
٦٥ سالوں سے چند لٹیرے ہم پر سوار ہیں پارٹی بدل بدل کے
پہچان لو اب انھیں جو کسی گرگٹ سے کم نہیں
پورا ملک لوٹ کر کھایا ہے پھر بھی پیٹ بھرا نہیں
مت آو اب ان کی باتوں میں جو چھچھوندر سے کم نہیں
غنڈے،بھتہ خور اور بدمعاش سب ملکرکر رہے ہیں ہم پر راج
آو ایک ہو جاو اور ان کو بتاو کہ ہم بھی کسی سے کم نہیں
ایک طرف مہنگائی اور دوسری طرف لاکھوں بے روزگار لوگ
اس پر آبادی کا بم جو کسی ایٹم بم سے کم نہیں
یہاں ہر روز کسی کا خون بہتا ہے اور کسی کا گھر جلتا ہے
ایسے ہی حالات رہے تو یہ ملک کسی کھنڈر سے کم نہیں
اسکولز،کالج اور یونیورسٹیز کا کہیں نام و نشان نہیں
پھر بھی میں کیسے سمجھوں کہ میرا مستقبل کسی سے کم نہیں