غریبوں کے لیے چولھا جلانا ہو گیا مشکل
یہاں دو وقت کی روٹی کمانا ہو گیا مشکل
یہاں پھر لوگ پتوں سے چھپائیں گے بدن اپنا
یہاں کپڑے سے پیراہن بنانا ہو گیا مشکل
یہاں اینٹوں کے مسکن کا بھلا کیا خواب دیکھیں ہم
یہاں میدان میں خیمہ لگانا ہو گیا مشکل
غلاموں کی نئی کھیپیں یہاں تیار ہوں گی پھر
کہ اب نوخیز نسلوں کو پڑھانا ہو گیا مشکل
وطن کو چھوڑ کر اپنے وہ کیوں پردیس نہ جائیں
یہاں جن کے لیے جانیں بچانا ہو گیا مشکل
یہاں انصاف ملنے کی بھلا امید کیا ہو گی
یہاں چوروں پہ انگلی بھی اٹھانا ہو گیا مشکل
فریب و کِذب کی عینک لگی ہے جن کی آنکھوں پر
انہیں اب آئینہ سچ کا دکھانا ہو گیا مشکل
نہ جانے کون سے مذہب کے جابر حکمراں یہ ہیں
خدا کے نام سے جن کو ڈرانا ہو گیا مشکل