قرسم مشکوٰتہ -میری معصوم شہزادی
Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Karachi اے میری راحت جان اے میری قرسم مشکوتہ
میری آنکھوں کا ستارہ ہے تو قرسم مشکوتہ
تیرے ہونٹوں پہ ہمیشہ ہی تبسم کھیلے
زند گی میں ہو ہمیشہ تیری یہ عیش و نشاط
رب ہر اک غم سے ہر ا ک دکھ سے بچائے تجھ کو
یہ دعا ہے تیری خوشیوں سے ہو بھر پور حیات
علم ہو تجھ کو عطا دونوں جہانوں کا کثیر
تیرے صدقے میں ملے مجھ کو جہنم سے نجات
دین و دنیا کے خزانوں سے غنی رکھے خدا
سب کو گروید ہ بنالیں وہ ملیں تجھ کو صفات
تو اجالوں میں رہے تجھ سے سحر پیار کرے
پاس بھٹکے نہ کبھی تیرے سیاہ غم کی یہ رات
جسم اور روح کی صحت کبھی کمزور نہ ہو
تجھ پہ رحمت رہے سایہ فگن ہر پل ہر ساعت
وہ مقدر ہو تیرا جس پہ جہاں ناز کرے
میرے ہونٹوں پہ دعا ہے یہ اشہر بعد صلوٰتہ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






