نہ جانے کیوں سوال یہ کلبلاتا ہےذہنوں میں ہمارے تمیز کرنے سے قاصر ہیں کیوں ہم زیاں و سود میں اب سروں کو جوڑکر پہنچنا ہےہمیں کسی نتیجہ پر کیسے زیاں قیمتی جانوں کا ہوا ہماری ہی حدود میں