قیامت کا منظر
Poet: ماہم طاہر By: Maham Tahir, Karachiرہی زندگی تو پھر بات ہو گی
طلوع سورج کے ہمراہ ملاقات ہو گی
قلم ہو گا پر اوراق غائب ہوں گے
دن پر غالب ایسی وہ رات ہو گی
راستے تمام اوجھل ہو جائیں گے
دھند ہوا کے اتنے ساتھ ساتھ ہوگی
نام،لقب سب بھول جائیں گے
عمل دنیا سے لوگوں کی شناخت ہوگی
قہر خدا جوش میں آ ئے گا جب
بےجان پتھر جیسی ظالموں کی اوقات ہوگی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






