كوئی خبر نہیں اس كی ہر اك خبر میں جو ہے
Poet: مسعود محمود خان By: Masood Mehmood Khan, Perth, WAكسی نظر نے نہ دیكھا ہر اِك نظر میں جو ہے
 كوئی خبر نہیں اس كی ہر اِك خبر میں جو ہے
 
 مكا ں، قیام، سفر، زادِرا ہ، مسا فتِ جا ں
 فقط فریبِ نظر ہیں اگر نظر میں وہ ہے
 
 میں منز لوں كی طرف بڑھ رہا ہوں كچھ ایسے
 قدم تو اٹھتے ہیں میرے مگر سفر میں وہ ہے
 
 گر یزا ں رستے سے اسكے جو ہیں وہ كیاجا نیں
 ہے وہ گز ر میں نمایاں نہاں بسر میں وہ ہے
 
 دعا كوئی بھی كسی كو بھی اوركہیں بھی دے
 دعاء میں ہو نہ ہو شامل مگر اثر میں وہ ہے
 
 رنگِ بہا ر، رخِ یا ر ، ْضو ءِ شمس و قمر
 نظر میں بستے ہیں ہر دم اگر نظر میں وہ ہے
 
 ہر ا ِ ك بشر كا تقدّ س بشر پہ لا ز م ہے
 بشر بشر ہے بظا ہر مگر بشر میں وہ ہے
 
 مسعود كوچہءِ جا ناں ہر اِك دیار میں ہے
 نہ ڈر كسی بھی سفر سےہر اِك نگر میں وہ ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 